حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے انہیں کیف سے بحفاظت نکالنے کی امریکی پیشکش کومسترد کردیا۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ یہاں جنگ ہورہی ہے۔ ہمیں ٹینک تباہ کرنے کے لئے گولہ بارود چاہیے یہاں سے نکلنے کے لئے سواری نہیں۔
اس سے قبل کیف کی ایک سڑک پربنائی گئی ویڈیو میں یوکرینی صدرکا کہنا تھا کہ وہ روس کا اولین ہدف ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممکن ہے کہ آپ مجھے آئندہ زندہ نہ دیکھ سکیں۔ میں اور میرے حکومتی ارکان دارالحکومت کیف میں ہی رہیں گے۔ ہم روس کے خلاف ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور یورپی یونین نے ولادیمیر زیلنسکی کو روس کے خلاف بھڑکا کر اسے تنہا چھوڑ دیا ہے اور اب حمایت کی بجائے خالی وعدوں پہ اکتفاء کیا جا رہا ہے۔